مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

سوال و جواب » وسوسہ شیطان

۱ سوال: جو شخص ‎زیادہ شک کرتا اسے کیا کرنا چاہیے؟
جواب: شکی انسان کو یہ نصیحت ہے کہ خود کی اصلاح کرے اور اس بیماری سے نجات پانے کے دو راستے ہیں:
۱۔اس بات پر توجہ کرے کہ یہ حالت اسلام اور عقل کے نزدیک ناپسندیدہ ہے کیونکہ انسان میانہ روی کی حالت سے خارج ہو جاتا ہے اور بغیر کسی نتیجے کے اپنی انسانی صلاحیتوں کو ضایع کرتا ہے، اور یہ کام ہرگز پرہیزگاری نہیں ہے، اسلام میں اس کی سخت مذمت ہے اوریہ شیطان کی پیروی ہے، پس اگر انسان اس بات کو سمجھ رہا ہو تو اس بری بیماری سے نجات پانے کا دوسرا مرحلہ یہ ہوگا۔
۲۔ اپنے نفس پر قابو پانے کی پوری کوشش کرے ، اس کے بہکاوے میں نہ آۓ اور اس کو اپنے پر مسلط نہ ہونے دے اور یہ یقین رکھے کہ خدا وند اسے شک پر توجہ نہ کرنے کے لیے سرزنش نہیں کرے گا، مثلا اگر شک کرے کہ بدن کے کسی حصے پر پانی پہونچا یا نہیں اور اپنے شک کی پرواہ نہ کرے اور یہ سوچے کہ طہارت حاصل ہو گئی ہے، اور جتنا بھی ان شکوک سے بے توجہی کرے خیال اور وسوسہ کمزور ہوتا جا‎‎‎ۓ گا یہاں تک کی شیطان اس سے مایوس ہو جاۓ گا، طہارت اور نجاست کے مسالہ میں ایک میانہ روی اس کے اندر پیدا ہو جاۓ گی، یقین رکھے کہ اگر اس مخالفت کے سلسلے کو جاری رکھے تو یقینا شیطان پر کامیابی حاصل ہوگی اور اللہ کی مدد اس کے شامل حال ہوگی، شیطان کا فریب کمزور ہو جاۓ گا ، خدا وند قرآن میں فرماتا ہے( بیشک شیطان کا مکرو فریب کمزور ہے)
sistani.org/26505
نیا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلیک کریں
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français