مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹخبریںhttp://www.sistani.org/صادر شدہ پیغامات » ترکی اور شام میں آنے والے زلزلے کے بارے میں مرجع عالیقدر آقای سیستانی (مد ظله) کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کا ترجمہ<p class="c"><span class="b"><br>بسم الله الرحمن الرحيم</span><br>ولا حول ولا قوة الا بالله العلي العظيم</p> <p class="r">حال ہی میں آنے والا شدید زلزلہ جس نے ترکی اور شام کے وسیع علاقوں کو لرزادیا - جیسا کہ تازہ ترین اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے - جس میں ہونے والے جانی نقصان ، زخمیوں کی بڑی تعداد ، بنیادی شہری ڈھانچے اور رہائشی عمارتوں کو پہنچنے والے بھاری مالی نقصان نے اسے ایک ایسے انسانی سانحہ میں بدل دیا ہے جس کی مثال حالیہ دنوں میں نہیں ملتی۔<br> نجف اشرف ميں مرجع عالی قدر ،ان تمام افراد سے جنہوں نے اس عظیم سانحہ میں اپنے پیاروں کو کھودیا ہے اظہار ہمدردی و  یکجہتی کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے لواحقین کے لئے صبر اور مجروحین کے لئے شفائے عاجل طلب کرتے ہیں۔ امید ہے متعلقہ حکام اور اہل خیر حضرات کے عزم و حوصلہ سے متاثرین کی ضروریات جلد از جلد فراہم ہوں گی۔</p> <p class="r">اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ سب کو  بلا سے دور رکھے اور خیر  و عافیت سے نوازے، بے شک وہی نگہبان اور بڑا رحم کرنے والا ہے۔</p> <p class="c"><br>۱۵ رجب ۱۴۴۴ هـ.ق<br><span class="b">دفتر آقای سیستانی (مد ظله) – نجف اشرف</span></p>http://www.sistani.org/urdu/statement/26720/سوال و جواب » کیا قسم کے ساتھہ (ان شاء اللہ) کہا جا سکتا ہے ؟<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">کیا قسم کے ساتھہ (ان شاء اللہ) کہا جا سکتا ہے ؟<div>اگر قسم کو کلمہ مشیئت (ان شاءاللہ ) ککت ساتھ معلق کردے مثلا خدا کی قسم میں فلاں کام انجام دوںگا ان شاء اللہ ، تو اگر ایسا فقط تبرک کے لیئے نہ کہا ہو بلکہ اس سے مراد قسم کو مشیئت الٰہی پر معلق کرنا ہو تو اس طرح قسم واجبی منعقد نہیں ہوگی یعنی نہ اس سے کچھ واجب ہوگا نہ حرام، قطع نظر اس سے کہ وہ کام خود واجب ہو یا حرام یا مباح ۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26711/سوال و جواب » اگر کوئی اس طرح قسم کھائے کے (خدا کی قسم اگر میں نے...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">اگر کوئی اس طرح قسم کھائے کے (خدا کی قسم اگر میں نے فلاں کام نہ کیا تو میں یھودی ہوں گا ) اور اس کی مخالفت کرے تو اسکا کیا حکم ہوگا؟ <div>یمین البرائۃ یعنی اللہ تعالی ،یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) یا دین حقہ یا آئمہ طاھرین (علیھم السلام) سے برائت کی قسم منعقد بھی نہیں ہوتی اور نہ ہی اسکا کوئی التزام ہے یعنی نہ لازم ہے کہ اس کے مطابق عمل کیا جائے اور نہ موضوع قسم کی مخالفت حرام ہے ۔البتہ خود یہ قسم کھانا حرام ہے۔اور اگر ارتکاب حرام کرتے ہوئے ایسی قسم کہائے مثلا کہے کہ ( اللہ سے یا دین اسلام سے بریئ ہوں اگر میں نے فلاں کام کیا ) تو اس پر کفارہ یہ ہے کہ دس مساکین کو کھانا کھلائے، ہر مسکین کو ایک مد (750 گرام تقریبا)۔ اس ہی طرح اگر یوں قسم کہائے کہ (اگر میں نے فلاں کام نہ کیا ،یا فلاں کام ترک نہ کیا تو مثلا یھودی یا نصرانی ہوں) اور اس طرح کی قسم کسی مسلمان سے صادر ہونا مناسب نہیں۔ http://www.sistani.org/urdu/qa/26710/سوال و جواب » کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ اور آئمہ طاھرین علیھم...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ اور آئمہ طاھرین علیھم السلام یا بیت اللہ یا قرآن کی قسم کھائی جاسکتی ہے؟ <div>رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ یا کسی بھی امام معصوم علیہ السلام کی یا قرآن پاک یا کسی بھی مقدس مقام کی قسم اٹھائی جا سکتی ہے لیکن اس پر یمین العقد والے وجوب و التزم یا کفارہ کے احکام جاری نہیں ہوں گے ۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26709/سوال و جواب » قسمِ واجب یا یمین العقد کے منعقد ہونے کی کیا شرائط ہیں؟<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">قسمِ واجب یا یمین العقد کے منعقد ہونے کی کیا شرائط ہیں؟<div>قسم یا یمین عقد کے منعقد ہونے کی کچھ شرائط ہیں اگر ان کی مراعات کی گئی ہوں تو قسم کا التزام واجب ہوجائے گا اور مخالفت کرنے پر کفارہ بھی ہوگا۔ 1 قسم کا تلفظ ضروری ہے البتہ نطق کی صلاحیت نہ ہو تو ایسا اشارہ بھی ہو سکتا ہے کہ جو لفظ کے حکم میں ہو ،جبکہ بولنے سے عاجز ہونے کی صورت میں کتابت بھی کافی ہے۔ 2 قسم کا عربی زبان میں ہونا ضروری نہیں ہے خاص طور پر اس کی تفاصیل تو کسی بھی زبان میں ہو سکتی ہیں۔ 3 قسم صرف اللہ جل جلالہ کی ذات مقدسہ کی قسم اٹھائی جائے۔ جیسے و اللہ ، خدا کی قسم ،باللہ ۔ یا پھر باری تعالی کی ایسی صفات خاصہ جیسے الرحمٰن یا افعال خاصہ کا تلفظ کرے کہ جن میں کوئی اشتراک نہیں ہے۔ یا پھر صفات عامہ میں سے ہو مگر قرینہ سے رب العالمین ہی کی ذات پر دلالت ہوتی ہو ۔ یا اگر افعال و صفات عامہ کا لفظ مشترک ہو مگر قسم کے مقام پر اس سے مراد ذات باری تعالی ہی سمجھا جائے۔ مثلا (بہت زیادہ سنے و دیکھنے والے کی قسم)- 4 قسم اٹھانے والا عاقل و بالغ ہو ،اختیار اور قصد رکھتا ہو اور جس کام کے لیئے قسم کھائے اس میں (حجر) کی وجہ سے ممنوع التصرف نہ ہو۔ پس نابالغ بچہ چاھے ممیز ہی ہو یا مجنون چاھے بعض اوقات میں ہی ہو اور نشے کی حالت میں یا مجبور ہو کر بلکہ ایسا شدید غصے میں بھی کہ جس کی وجہ سے قصد اور اختیار باقی نہ رہے ، قسم منعقد نہیں ہوگی اور اسہی طرح مفلس (کہ جس کے اموال قرض خواہوں کو ادائیگی سے قاصر ہوں) یا سفیہ (جس کو مال خرچ کرنےمیں مفید و مضر کی تمیز نہ ہو) اس کی قسم بھی منعقد نہیں۔ جبکہ قسم کے وجوب میں اسلام شرط نہیں لہذا کافر کا قسم کھانا بھی صحیح ہے۔ 5 قسم اس ہی وقت منعقد ہوگی جب فقط ذات باری تعالی کی ہو اس کہ علاوہ کوئی قسم واجب الاداء نہیں ہوتی۔حتی کہ سبحانہ و تعالی کی صفات و افعال کے ذریعے قسم بھی اس وقت منعقد ہوگی جب ان سے ذات باری تعالی کا قصد ہو۔ پس اگر صفت یا فعل کی قسم کھائے یا مثلا کہے اللہ کے علم یا قدرت کی قسم ،تو منعقد نہیں ہوگی مگر یہ کہ خود ذات علیم و قدیر تعالی کا قصد ہو۔ http://www.sistani.org/urdu/qa/26708/سوال و جواب » شرعی قسم کیا ہے؟ اس بارے میں تفصیل سے وضاحت فرمائیے...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">شرعی قسم کیا ہے؟ اس بارے میں تفصیل سے وضاحت فرمائیے کہ کب اس کی مخالفت حرام ہوتی ہے اور کب کفارہ لازم ہے؟<div>یمین یا حلف یا قسم تین طرح کی ہیں۔ 1 کسی بات کی ماضی ،حال یا مستقبل میں تاکید یا تردید کے لئے قسم کھائی جائے جیسے (واللہ کل زید آگیا ہے) یا (با خدا یہ میرا مال ہے) یا مستقبل میں ( اللہ کی قسم فلان اس دن آجائے گا) اسطرح کی قسم (یمین الاخبار) کہلاتی ہے۔ 2 دوسری صورت یہ ہے کہ جس میں کسی شخص کو قسم دی جائے اور اس کے ساتھ کوئی طلب یا التماس کی جائے۔ جیسے کہے (تمہیں اللہ کی قسم ہے کہ یہ کام نہ کرنا) اس میں قسم دینے والے کو (حالف) اور دوسرے کو (محلوف علیہ) کہا جاتا ہے۔اور اس طرح کی قسم کو (یمین مناشدہ )یا واسطہ دینا کہا جائے گا۔ 3 تیسری قسم یہ ہے کہ انسان نے جس بات کو اپنے ذمہ لازم کیا ہے چاھے کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے کیلئے اسکی تاکید کے لئے قسم اٹھائی ہو ۔جیسے (و اللہ میں کل روزہ رکھوں گا ) یا (خدا کی قسم میں آج کہ بعد سگریٹ نہیں پیوں گا)۔ اسے(یمین عقد) کہتے ہیں۔ قسم اول (یمین الاخبار) کا کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا مگر یہ کہ بغیر علم کے قسم کے ذریعے خبر کی تاکید کرنا گناہ ہے۔ مگر کفارہ نہیں ہے ۔ایسی قسم اگر سچی ہو تو بھی مکروہ ہے جبکہ جھوٹی قسم کھانا تو حرام ہے بلکہ ہو سکتا ہے کہ گناہان کبیرہ میں سے ہو جائے،جیسا کہ( یمین الغموس) جو کے قضاوت اور فیصلے کے مورد میں ایک جھوٹی قسم ہے۔ البتہ اگرظالم کہ ظلم سے بچنے یا مومنین کو بچانے کیلئے جھوٹی قسم کھائی جائے تو وہ مستثنیٰ ہے۔ اور اسکی تفصیل اپنے مقام پر مذکور ہے۔ قسم دوم (یمین مناشدہ)۔واسطہ دینا۔ اس طرح کی قسم منعقد نہیں ہوتی اور اس میں نہ (حالف) نہ (محلوف علیہ) کسی پر کوئی اثر نہیں ، نہ ہی کفارہ ہے اور جس کو قسم کے ذریعے واسطہ دیا گیا ہو اگر وہ درخواست کو رد بھی کردے تو کوئی گناہ نہیں۔ تیسری قسم (یمین العقد) اگر شرائط پوری ہوں تو منعقد ہوجائے گی اور اسکا التزام کرنا ہوگا یعنی وفاء واجب اور مخالفت حرام ہو جائے گی اور کفارہ بھی ہوگا۔ http://www.sistani.org/urdu/qa/26707/سوال و جواب » دیہی علاقے سے شہر کی طرف سفر کرنے کیلئے مسافر گھر...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">دیہی علاقے سے شہر کی طرف سفر کرنے کیلئے مسافر گھر سے کتنا دور نکل آئے کہ اسکی نماز قصر ہوجائے گی یعنی اس مسئلے میں گائوں کی حدود کہاں تک ہوتی ہے؟<div>اگر مسافر اپنے بلد یا گائوں سے مسافت شرعیہ ( آنےو جانے کا 44 کلومیٹر) سفر کا ارادہ رکھتا ہو تو جیسے ہی وہ اپنے گائوں ، قریہ یا بلد سے نکلے تو گائوں کی اخری حدود کہ جہاں سے مکانات نظر نہیں آتے وہاں سے اسکی نماز قصر ہوگی۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26706/سوال و جواب » زرعی علاقے میں ہماری وسیع و عریض زمین ہے اور ان...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">زرعی علاقے میں ہماری وسیع و عریض زمین ہے اور ان زمینوں کی ملکیت زمان قدیم سے نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آئی ہے، اب سوال یہ ہے کہ ہم کس طرح ان زمینوں کی حد بندی اور صحیح حدود کا تعین کر سکتے ہیں اور اس کا معیار کیا ہے؟<div>اصل ملکیت کی تعین کے بعد اگر کوئی اختلاف یا دعوی مخالف نہ ہو تو اسکی حدود اس مقام تک ہیں کہ جہاں تک مزرعہ یا کھیت یا بستان سے انتفاع اور استفادہ کرنا موقوف ہواور وہ مزرعہ کے ساتھ ہی ملحق ہو۔ جیسا کہ مزرعہ کی زمین میں داخل اور خارج ہونے کا راستہ ہو، یا اسکے گندم وغیرہ کو چھانٹنے یا ذخیرہ کرنے کی جگہ ہو۔ اسکے جانور باندھنے کااصطبل یا اسکی کھاد جمع کرنے کی جگہ ہو یا اسکے مویشی چرانے یا اس جیسے کام کی جگہ ہو۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26705/سوال و جواب » دیہی علاقوں میں کسی گائوں کی حدود کا تعین کس...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">دیہی علاقوں میں کسی گائوں کی حدود کا تعین کس طرح کیا جا سکتا ہے ؟ جبکہ ایسی جگہوں پر شہروں کی طرح مخصوص علامات معین نہیں ہوتیں۔<div>کسی گائوں کی حدود وہاں تک شامل ہیں جہاں تک اس گا ئوں اور وہاں رہنے والےلوگوں کی مصلحت کیلئےحاجت ہو۔جیسا کہ گائوں کی مٹی یا کچرا جہاں تک جمع رہتا ہو اور کھاد و راکھ پڑی رہتی ہو ، اور انکی اجتماع گاہ ، جہاں گائوں والے اپنی مصلحت کے لیئے جمع ہوتے ہوں ،یا جہاں تک اس گائوں کا پانی بہتا ہو اوراسہی طرح سے اس کاآنے اور جانے کی لیئے معمول کا راستہ،انکے اموات کے دفن کا قبرستان،انکے مویشیوں کو محفوظ رکھنے کی جگہ اور انکی چراگاہ اور اس جیسی جگہیں۔ اور یہ سب کچھ وہاں رہنے والوں کی ضرورت کی مقدار میں ہے اس طرح کہ اگر کوئی ان اماکن کے استعمال میں انکو مزاحمت کرے تو وہ تنگی و حرج میں پڑجاتے ہوں۔ حدود کی یہ مقدارخود گائوں کی وسعت و تنگی اور وہاں کے باشندوں کی کثرت و قلت اور انکے مویشی جانوروں کی کمی زیادتی اوراس جیسے امور کے لحاظ سے مختلف ہوسکتی ہے اس کے علاوہ اسکا اور کوئی ضابطہ نہیں ہے۔ اور کسی کے لیئے یہ جائز نہیں کہ وہ ان جگہوں کے استعمال میں گائوں والوں کے لیئے رکاوٹ ڈالے یا انہیں اس سے منع کرے ۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26704/سوال و جواب » اگرمکمل تمثال و مجسمہ بنانا حرام ہے تو کیا اسکا...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">اگرمکمل تمثال و مجسمہ بنانا حرام ہے تو کیا اسکا معیار پورا جسم بنانا ہے یا کہ اگر جانداروں کا آدھا جسم یا بعض اعضاء کا مجسمہ بنایا جائے تو بھی جائز نہیں؟<div>احتیاط لازم کا تقاضہ ہے کہ ذی روح کی مجسمہ سازی کو ترک کیا جائے ، اور جو کچھ عرف عام میں کسی ذی روح کی ناقص مجسمہ سازی بھی کہلائے ، جیسے آدھے جسم کا مجسمہ ہو یا سر کٹا یا بغیر ہاتھ ، یاپیر کا جسد بنایا ہو تو بھی اس پر ذی روح کا مجسمہ بنانا صدق آئے گا اور یہ جائز نہیں۔ البتہ اگر بعض اجزاء علیحدہ علیحدہ بنے ہوں جیسے فقط دو ہاتھ ہوں یا ایک ہاتھ ہو یا بغیر جسم کا صرف سربنایا گیا ہو تو حرج نہیں۔ http://www.sistani.org/urdu/qa/26703/سوال و جواب » میرے پاس قدیمی و تاریخی آثار کے چھوٹے چھوٹے مجسمے...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">میرے پاس قدیمی و تاریخی آثار کے چھوٹے چھوٹے مجسمے ہیں جو کے بچوں ،لڑکے لڑکیوں کی شکل میں ہیں اور میں نے انہیں اپنے کمرے میں سجایا ہوا ہے تو کیا یہ جائز ہے؟<div>جائز ہے مگر کراھت کے ساتھ۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26702/سوال و جواب » کیا کسی انسان ،مرد یا عورت کی ایسی تمثال یا مجسمے...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">کیا کسی انسان ،مرد یا عورت کی ایسی تمثال یا مجسمے کو خریدنا کہ جو مکمل عریاں ہو جائز ہے ؟ اور کیا جانوروں کے مجسمے خرید کر سجاوٹ کیلئے گھر میں لگانا جائز ہے؟<div>جانوروں کے مجسمات خریدنا اور زینت کیلئے رکھنے میں حرج نہیں ہے جبکہ عریاں مجسمے خریدنا اور ان سے سجاوٹ کرنا اگر فساد اور بے حیائی یا اسکی ترویج کا باعث ہو تو جائز نہیں۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26701/سوال و جواب » کیا تصویروں اور مجسمات کو شھوت کی نظر سے دیکھنا جائز ہے ؟<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">کیا تصویروں اور مجسمات کو شھوت کی نظر سے دیکھنا جائز ہے ؟<div>اگرچہ اطمئنان رکھتا ہو کہ حرام کام میں مبتلاء نہیں ہوگا تب بھی احتیاط لازم کی بناء پر جائز نہیں ہے ۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26700/سوال و جواب » کیا کپاس اور کپڑے کے استعمال سے بچوں کیلئے جانداروں...<div style="background-color:#ffd;color:maroon;">کیا کپاس اور کپڑے کے استعمال سے بچوں کیلئے جانداروں کی شکل میں گڑیا یا مجسم کھلونے وغیرہ بنانا جائز ہے؟<div>بناء بر احتیاط جائز نہیں ہے۔http://www.sistani.org/urdu/qa/26699/