مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

آٹھواں مقام : ابن السبیل( ایسا مسافر جو سفر میں محتاج ہو گیا ہو) ← → زکوٰۃ مصرف کرنے کے مقامات

ساتواں مقام : فی سبیل اللہ

مسئلہ 2600: فی سبیل اللہ سے مراد ( جو زکوٰۃ کے مصرف میں سے ہے) وہ کام ہیں جن کا فائدہ اور نفع عام مسلمانوں کو پہونچتا ہو جیسے مسجد کی تعمیر، یا مدرسہ کی تعمیر جس میں دینی علوم تعلیم دئے جاتے ہوں یا ہاسپیٹل اور عمومی کتابخانوں کی تعمیر یا سماج کے لیے مفید کتابوں کا چھاپنا یا شہر کی نظافت اور راستوں کو پکا کرنا اور انہیں وسیع کرنا اور اس کے مانند چیزیں جو مسلمانوں کی ضرورت ہے اور عموماً مسلمانوں کی مصلحت میں شمار کیا جائے لیکن اِس حصہ کو ایسے مقام میں جس کی مصلحت عمومی نہیں ہے خرچ نہیں کیا جا سکتا گرچہ اس حصہ کا لینے والا اپنے کام کو مذکورہ حصہ کے لیے بغیر انجام نہ دے سکتا ہو ، قابلِ ذکر ہے کہ زكوٰۃ والے مال کے مالک یا خیرات کے ادارے اور اس کے مانند احتیاط لازم کی بنا پر زکوٰۃ کو حاکم شرع کی اجازت کے بغیر اس مقام میں خرچ نہیں کر سکتے۔

مسئلہ 2601: انسان سہم فی سبیل اللہ سے قرآن ، دینی کتاب یا دعا کی کتاب خرید کر وقف نہیں کر سکتا مگر یہ کہ عموی مصلحت اس کا تقاضا رکھتی ہو اور احتیاط لازم کی بنا پر حاکم شرع سے اجازت لے۔

مسئلہ 2602: باپ سہم فی سبیل اللہ کو اپنے بچے کی قابلِ ضرورت دینی اور علمی کتاب خریدنے میں خرچ نہیں کر سکتا مگر یہ کہ عمومی مصلحت اس کام کا تقاضا رکھتی ہو اور احتیاط لازم کی بنا پر حاکم شرع سے اجازت لے۔

مسئلہ 2603: انسان زکوٰۃ سے ملکیت (پراپرٹی) باغ باغیچہ اور اس کے مانند چیز خریداری کرکے اپنی اولاد یا ان افراد پر جس کے اخراجات اس پر واجب ہیں وقف نہیں کر سکتا تاکہ وہ اس کے اناج اور در آمد کو اپنے اخراجات میں خرچ کریں۔

مسئلہ 2604: انسان حج و زیارت وغیرہ پر جانے کے لیے سہم فی سبیل اللہ سے زکوٰۃ لے سکتا ہے گرچہ غریب نہ ہو یا یہ کہ اپنے سال کے خرچ کے لیے زکوٰۃ لے چکا ہو لیکن یہ اس صورت میں ہے جب اس کا حج و زیارت پر جانا عمومی منفعت اور مصلحت رکھتا ہو اور احتیاط واجب کی بنا پر حاکم شرع سے زکوٰۃ اس مقام میں خرچ کرنے کے لیے اجازت لے۔
آٹھواں مقام : ابن السبیل( ایسا مسافر جو سفر میں محتاج ہو گیا ہو) ← → زکوٰۃ مصرف کرنے کے مقامات
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français