مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

سوال و جواب » تلاش کریں (احتیاط مستحب)

۲۱ سوال: تیمم کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟ وضاحت فرمائیں۔
جواب: وضوء یا غسل کے بدلے تیمم میں تین چیزیں واجب ہیں
۱ پہلے قربتا الی اللہ کی نیت کہ ساتھ ، دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو زمین پر مارے (جبکہ بعید نہیں کہ ہاتھوں کو زمین پر فقط رکھ دینا بھی کافی ہو ) ، اور بناء بر احوط وجوبا یہ ہاتھ مارنا ایک ساتھ ہونا چاہیئے۔
۲ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں سے پوری پیشانی کو مسح کرے اور بناء بر احتیاط کنپٹیوں کے بالوں کی جگہ سے بھنوئوں - ابرو تک کا حصہ بھی شامل کرلے، اور پیشانی سے متصل ناک کے اوپر کا حصہ بھی مسح کرے۔جبکہ احتیاط مستحب ہے کہ بھنوئوں –ابرو کا بھی مسح کیا جائے۔
۳ دائیں ہاتھ کی پشت کو مکمل کلائی سے انگلیوں کہ آخر تک بائیں ہاتھ سے مسح کرے اور اسہی طرح بائیں ہاتھ کی پشت کو دائیں ہاتھ سے مسح کرے۔
تیمم
۲۲ سوال: تیمم کرنے کا طریقہ کیا ہے ؟ وضاحت فرمائیں۔
جواب: وضوء یا غسل کے بدلے تیمم میں تین چیزیں واجب ہیں
۱ پہلے قربتا الی اللہ کی نیت کہ ساتھ ، دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو زمین پر مارے (جبکہ بعید نہیں کہ ہاتھوں کو زمین پر فقط رکھ دینا بھی کافی ہو ) ، اور بناء بر احوط وجوبا یہ ہاتھ مارنا ایک ساتھ ہونا چاہیئے۔
۲ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں سے پوری پیشانی کو مسح کرے اور بناء بر احتیاط کنپٹیوں کے بالوں کی جگہ سے بھنوئوں - ابرو تک کا حصہ بھی شامل کرلے، اور پیشانی سے متصل ناک کے اوپر کا حصہ بھی مسح کرے۔جبکہ احتیاط مستحب ہے کہ بھنوئوں –ابرو کا بھی مسح کیا جائے۔
۳ دائیں ہاتھ کی پشت کو مکمل کلائی سے انگلیوں کہ آخر تک بائیں ہاتھ سے مسح کرے اور اسہی طرح بائیں ہاتھ کی پشت کو دائیں ہاتھ سے مسح کرے۔
تیمم
۲۳ سوال: کن چیزوں پر تیمم کیا جا سکتا ہے؟
جواب: تیمم کرنا ہر اس چیز پر صحیح ہے جسے زمین کہا جا سکے،جیسے کہ مٹی ،ریت ،پتھر،روڑی ڈھیلا وغیرہ اگر پاک ہو تو اس پر تیمم کیا جا سکتا ہے۔جبکہ جپسم اور چونے کے پتھر ،بھٹی میں پکی ہوئی اینٹ، یا مٹی اور گرد و غبار (کہ جو جمع کرنے پر، عرف میں باریک مٹی شمار ہو ) پر بھی تیمم ہو سکتا ہے۔ اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ جب تک ممکن ہو مٹی پر ہی کیا جائے ۔اور احتیاط لازم یہ ہے کہ جس چیز پر تیمم کیا جائے اس سے مٹی کی کچھ مقدار ہاتھوں پر لگ جائے ورنہ ایسے چکنے صاف پتھر پر تیمم کرنا کہ جس پر ذرابھی خاک یا غبار نہ ہو کافی نہیں۔
تیمم
۲۴ سوال: کیا بچا ہوا یا جھوٹا کھانا جائز ہے اور کتابی کافر کا کیا حکم ہے ؟
جواب: ہر جاندار کا بچا ہوا (جھوٹا کھانا) پاک ہے سوائے کتا ،سور اور غیر کتابی کافر کا۔ جبکہ کتابی کافر کا جھوٹا پاک شمار کیا جائے گا اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ اس سے اجتناب کیا جائے۔
جھوٹا کھانا
۲۵ سوال: کیا حدث اصغر اور اکبر کی حالت میں اسماء الٰہی اور نام مبارک رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کو مس کرنا جائز ہے اور اگر یہ نام کسی کرنسی کے نوٹ پر لکھے ہوئے ہوں تو کیا انہیں مس کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حالت حدث (عدم طھارت) میں اللہ تعالی کے اسمائے مبارک اور باقی صفات بارئ تعالی کو مس کرنا احتیاط لازم کی بناء پر جائز نہیں ہے جبکہ احتیاط مستحب ہے کے نبی کریم (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور آئمہ طاھرین (علیھم السلام) کے اسماء کو بغیر طھارت کے مس نہ کیا جائے ۔اور اس میں کوئی فرق نہیں کہ کرنسی نوٹ پر لکہے ہوں یا کسی اور جگہ۔ البتہ کسی محدث (بے وضوء شخص) کے لئے آیات قرآنیہ کو مس کرنے کی حرمت کرنسی نوٹ کے علاوہ تو ہر جگہ ثابت ہے مگر خود کرنسی نوٹ پر لکہی آیات قرآنیہ میں احتیاط لازم کی بناء پر ہے۔
مقدس اوراق
۲۶ سوال: قرآنی آیات کی تلاوت میں مد کب واجب ہوتا ہے؟
جواب: علماء تجوید کے تزدیک مد دو مورد میں واجب ہے۔
ا ۔ ضمہ کہ بعد واو، یا کسری کے بعد یاء اور اگر ایک ہی کلمہ میں سکون لازم کے بعد الف آجائے یا جیسا کہ فواتح السور جیسے (ص (وَالْقُرْآنِ ذِي الذِّكْرِ.میں بھی مد لازم ہے۔
ب- ایک ہی کلمہ میں ان حروف کہ بعد ھمزہ وارد ہو جیسا کہ (جآء ) ، (جیء) اور (سوء)۔
البتہ نماز کی قرائت، ان موارد میں سے کسی پر بھی موقوف نہیں اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ ان کی رعایت کی جائے خاص طور سے مورد اول میں ، البتہ اگر کلمہ کی صحیح ادائیگی مد پر موقوف ہو جائے جیسا کہ کلمہ (ولاالضالین) ،تو کیوںکہ اس میں شد کو محفوظ رکھتے ہوئے الف کو اداء کرنا کچھ مقدار میں مد پر موقوف ہے تو اسہی مقدار میں مد واجب ہے اور اس سے زیادہ واجب نہیں ۔
تجوید
نیا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلیک کریں
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français