سوال و جواب » تلاش کریں (ختنہ)
۱
سوال: ختنہ کی واجب حد کیا ہے؟
جواب: ختنہ میں واجب حد اس حصے کا کاٹنا ہے جو حشفہ(سپاری) کو ڈھک لیتا ہے جس کو غلفہ کہا جاتا ہے، اس طرح سے کہ حشفہ کا سوراخ اور اس کی جلد ظاہر ہو جائے، اگر چہ اس حصہ کی تمام جلد کو نہ کاٹا جائے اور تمام حشفہ کو ظاہر نہ کیا جائے، بہر حال اتنی مقدار میں کاٹا جائے کہ ختنہ کہا جا سکے۔
ختنہ
۲
سوال: استبراء کا صحیح طریقہ بتائیں؟
جواب: استبراء ایک مستحب عمل ہے جو مرد پیشاب کے بعد انجام دیتا ہے تا کہ اسے یہ اطمینان حاصل ہو جائے کہ پیشاب کی نلی میں کوئی قطرہ باقی نہیں ہے۔ یہ مختلف طرح سے ہو سکتا ہے جس میں سے ایک طریقہ یہ ہے کہ پیشاب کرنے کے بعد اگر پاخانہ کا مقام نجس ہو تو پہلے اسے پاک کرے، پھر تین بار بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی سے پاخانہ کے مقام سے آلت کے آخر تک کھینچے، پھر انگوٹھے کو آلت کے اوپر سے اور دوسری انگلیوں میں سے کسی ایک کو نیچے رکھ کر آخر تک کھینچے اور ختنہ گاہ کو تین بار فشار دے۔
استبراء
۴
سوال: جس شخص نے ختنہ نہیں کیا ہے اس کے نماز روزے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اس کا نماز روزہ صحیح ہے، لیکن طواف باطل ہے۔
ختنہ
۵
سوال: جس بچے کے ولی نے اس کا ختنہ نہیں کیا ہے کیا بالغ ہونے کے بعد واجب ہے اپنا ختنہ کرے؟
نیا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلیک کریں
جواب: اس پر اپنا ختنہ کرنا واجب ہے۔
ختنہ