مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

سوال و جواب » محرمات شريعت اسلامی

۱ سوال: شریعت اسلامی میں کون سے کام حرام ہیں ؟
جواب: شریعت اسلامی میں جو کام حرام ہیں ان میں سے کچھ اھم یہ ہیں۔
۱ اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس ہونا ۔
۲ گناہوں کے ارتکاب پر بے اعتناء ہوکر عذاب الٰہی سے مطمئن ہوجانا اور خدا تعالی کی شدید گرفت سے غفلت برتنا ۔
۳ تعرب بعد الھجرت، یعنی ایسے ممالک میں سکونت اختیار کرنا جہاں ایک
مسلمان کا دین یا عقائد حقہ پر ایمان کمزور ہوجائے یا وہاں اپنے واجبات پر عمل نہ کر سکتا ہو یا محرمات سے پرہیز نہ کر سکے۔
۴ ظالمین کی مدد کرنا یا ان کا معاون و آلہ کار بننا ، اور اسہی طرح ان کی طرف سے منصب قبول کرنا سوائے یہ کہ جب اصل کام مشروع و جائز ہو اور اس منصب کو قبول کرنا مسلمین کی مصلحت میں ہو ۔
۵ کسی مسلمان کا قتل کرنا ، بلکہ کسی بھی محقون الدم (وہ کافر جس کی جان کی حفاظت مسلمان ملک میں فرض ہو) ،اور ظلم و ستم کرنا بھی قتل ہی کی طرح حرام ہے جیسے اسے مار نا یا زخمی کرنا ۔ اور بچہ ساقط کرنا بھی قتل کے حکم میں ہے چاہے روح داخل ہونے سے پہلے ہی ہو یا مضغہ (لوتھڑا) یا علقہ (جما ہوا خون) ہوتو بھی حرام ہے۔
۶ مومن کی غیبت کرنا ،یعنی اسکی غیر موجودگی میں اسکی کوئی ایسی برائی ذکر کرنا جو لوگوں میں معلوم نہ ہو۔ چاہے ایسا کرنا اسکی شان گھٹانے کے لئے نہ بھی ہو ۔
۷ مومن کو گالی دینا یا اس پر لعنت کرنا ،اس کی اھانت کرنا یا اسے رسواء کرنا ،اس کی نقل اتارنا،اسے ڈرانا دھمکانا اور اسکے راز کو فاش کرنا اسکی غلطیوں کی تاک لگانا یا اس کو حقیر جاننا خاص کر کہ جب وہ فقیر ہو۔
۸ مومن پر بھتان باندھنا جس کا معنی یہ ہے کہ اسکی برائی کی جائے جبکہ وہ برائی اس میں نہ پائی جاتی ہو۔
۹ مومنین کے درمیان چغل خوری کرنا جس کی وجہ سے انکے درمیان تفرقہ پیدا ہو۔
۱۰ کسی مسلمان سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق کرنا۔
۱۱ شادی شدہ مومن یا مومنہ پر زنا جیسی فحاشی کا الزام لگانا جبکہ اس پر گواہ نہ ہوں۔
۱۲ کسی مسلم کو خرید و فروخت جیسے معاملات میں دھوکہ دینا چاہے گھٹیا چیز کو عمدہ مال میں چھپا کر ہو یا نا پسندیدہ چیز کو پسندیدہ اشیاء میں ملا کر ہو یا مال کی کوئی خوبی بیان کی جائے جبکہ وہ خوبی اس میں نہ ہوں ،یا کوئی چیز اسکی جنس کہ برخلاف دکھائی جائے یا کسی بھی طرح کا دھوکہ ہو حرام ہے۔
۱۳ فحش کلامی کرنا ،یعنی ایسا کلام کرنا کہ جس کا ذکر قبیح ہو ۔
۱۴ غداری کرنا دھوکہ دینا ، خیانت کرنا چاہے غیر مسلمین کے ساتھ ہو۔
۱۵ حسد کرنا جبکہ اسکا اثر ظاہر کیا جائے چاھے قول میں یا فعل سے البتہ اثر ظاہری کے بغیر فقط حسد کا احساس ہونا حرام تو نہیں مگر بری صفات میں سے ہے، ہاں البتہ( غبطہ) کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور وہ یہ کہ تمنیٰ کرے کہ اللہ اسے بھی ویسا ہی رزق عطاء فرمائے کہ جیسا فلاں شخص کو عطاء کیا ہے جبکہ اس دوسرے سے اس رزق کہ زوال کی تمنیٰ نہ رکھتا ہو۔
۱۶ زنا ،لواط ،سحق ،استمناء اور سوائے شوہر و بیوی کی باھمی لذت کے دیگر ہر قسم کی جنسی لطف اندوزی حتی کہ شھوت کیساتھ کسی کو لمس کرنا بلکہ شھوت سے دیکھنا بھی حرام ہے۔
۱۷ قیادۃ یا بدکاری کیلئے دلالی کرنا یا کسی دو افراد کے درمیان زنا یا لواط
یا سحق کیلئے رابطہ کروانا ۔
۱۸ دیوث بننا ،یعنی کوئی شخص اپنی بیوی کو زنا جیسی بدکاری کرتے دیکھے مگر خاموشی اختیار کرلے یا اسے اس برے کام سے نہ روکے۔
۱۹ مرد کا عورت کا مشابھ بننا اور بنا بر احتیاط لازم اس کے برعکس عورت کا مرد کے مشابھ بننا ۔اور اس سے مقصود یہ ہے کہ ایک دوسرے کی ھیئت اختیار کرنا اور دوسری جنس سے مشابھ لباس پہننا۔
۲۰ مرد کیلئے خالص اور قدرتی ریشم پہننا اور اسہی طرح مرد کا سونا پہننا ، بلکہ احتیاط لازم ہے کہ مرد سونے سے اپنے بدن کی ہر طرح کی زینت ترک کرے چاہے سونے کو پہننا صدق نہ بھی آئے۔
۲۱ بغیر علم اور دلیل کے بات کرنا۔
۲۲ جھوٹ بولنا چاہے اس سے کسی دوسرے کو ضرر نہ بھی پہنچے۔اور سب سے بد تر جھوٹ ،جھوٹی گواہی دینا ہے ،جھوٹی قسم کھانا اور ایسا فتوی دینا کہ جو خدا کی طرف سے نازل کردہ حکم کے مطابق نہ ہو۔
۲۳ وعدہ خلافی کرنا ، ااور احتیاط لازم کی بنا پر ایسا وعدہ کرنا بھی حرام ہے جسے شروع سے ہی وفاء نہ کرنے کا قصد ہو ، حتی کہ گھر والوں کی ساتھ بھی ایسا وعدہ جائز نہیں ۔
۲۴ سود خوری چاہے معاملے میں ہو یا قرض میں، اور جیسا کہ سود کھانا حرام ہے تو سود لینا بھی ، سود دینا بھی اور سود پر مشتمل معاملہ کا اجراء کرنا بھی حرام ہے بلکہ ایسے معاملہ کو لکھنا یا اس پر گواہ بننا بھی حرام ہے۔
۲۵ شراب پینا اور دیگر نشہ آور مایع اشیاء جیسے فقاع (بیئر) اور انگور کا ابال آیا ہوا شربت پینا جبکہ اس کا دو تہائی حصہ نہ گیا ہو۔
۲۶ خنزیر کا گوشت کھانا ، یا دیگر حرام گوشت جانور کھانا ، اور ایسا جانور کھانا کہ جس کو شرعی طریقہ سے ذبح نہ کیا گیا ہو۔
۲۷ تکبر و اختیال کرنا اور وہ یہ کہ انسان خود کو بغیر کسی معقول وجہ کہ دوسروں سے بر تر و بالا ظاہر کرے۔
۲۸ قطع رحم کرنا اور وہ اس طرح کہ انسان رشتہ داروں کے ساتھ کسی بھی ممکن و متعارف طریقے سے احسان کرنا چھوڑ دے۔
۲۹ عاق والدین ، یعنی ان سے کسی بھی طرح کی بد سلوکی کرنا کہ جو ان کے حق میں احسان فراموشی شمار ہو ،جبکہ ایسے امور میں انکی مخالفت کرنا بھی جائز نہیں کہ جن میں انہیں، انکی اولاد پر شفقت کی وجہ سے اذیت ہوتی ہو۔
۳۰ اسراف اور تبذیر کرنا ، اور اسراف سے مراد یہ کہ مال کو مناسبت سے زیادہ مقدار میں صرف کرنا جبکہ تبذیر یہ کہ مال کو ایسے مورد میں صرف کرنا جو کہ اصلا غیر مناسب ہو۔
۳۱ میزان یا ترازو کے تول میں کمی کرنا یا اس جیسی چیزوں حق مارنا جیسا کہ وزن یا فیتہ وغیرہ سے مقدار ناپتے ہوئے پورا حق ادا نہ کرے۔
۳۲ کسی مسلمان کے مال میں اسکی رضا مندی اور اسکی خوشی کہ بغیر تصرف کرنا۔
۳۳ کسی مسلمان کو کسی بھی طرح کا مالی ،جانی یا اسکی عزت پر ضرر پہنچانا ۔
۳۴ جادو- سحر کرنا یا کروانا ،حتی کہ سیکھنا یا سکھانا یا اس کہ ذریعے پیسا کمانا ۔
۳۵ کہا نت یا نجومی کا کام کرنا ، اس سے کمائی کرنا یا کسی نجومی فال نکالنے والے کی طرف رجوع کرنا یا اسکی دی ہوئی اخبار کی تصدیق کرنا ۔
۳۶ قضاوت میں فیصلے کیلیئے رشوت دینا اور لینا چاہے فیصلہ حق پر ہی ہو ،البتہ ظالم سے جائزحق نکالنے کیلئے رشوت دینی پڑے تو دی جا سکتی ہے مگر لینے والے کیلئے لینا حرام ہے۔
۳۷ غناء- گانا یا گلوکاری کرنا ۔ اور قرآن یا دعاوں کو گانے بجانے کے لحن میں پڑھنا بھی اسہی حکم میں ہے ۔اور بنا بر احتیاط لازم کسی غیر لھو و لعب والے کلام کو بھی لھو لعب کے انداز سے پڑھنا، جائز نہیں ہے۔
۳۸ آلات لھو کا استعمال ،جیسا کہ دف ، طبلہ یا بانسری بجانا یا کسی قسم کے تاروں و الے آلات کو اس طرح بجانا کہ اس سے مجالس لھو ولعب کی جیسی موسیقی پیدا ہو۔
۳۹ جوا کھیلنا ، چاہے جوئے کے مخصوص آلات سے ہو جیسا کہ شطرنج ، نرد( پاسہ کھیلنا ) یا دوملہ(چورس کا کھیل) یا آلات کہ بغیر ، جبکہ اس پرشرط رکھنا بھی حرام ہے ،جیسا کے شطرنج و نرد وغیرہ کو شرط کہ بغیر کھیلنا بھی حرام ہے بلکہ جوئے کے دیگر آلات سے بغیر شرط کے کھیلنا بھی بناء بر احتیاط لازم حرام ہے۔
۴۰ عبادات اور اطاعت خداوندی کے کاموں میں ریاء کاری اور دکھاوا کرنا۔
۴۱ خود کشی کرنا یا اپنے آپ کو کوئی بڑا ضرر پہنچانا جیسا کے جسم کے بعض اعضاءئے رئیسہ کو زائل یا معطل کرلینا جیسا کہ ہاتھ ،پائوں کو کاٹ لینا یا شل کرنا۔
۴۲ مومن کا اپنے نفس کو ذلیل کرنا ، جیسا کہ اسکا ایسا لباس پہننا کہ جو اسکو لوگوں کی نظر میں بد نما یا قبیح ظاھر کرے۔
۴۳ گواہی کو چھپانا ایسے شخص کیلئے کہ جس کو کسی موقع پر گواہ بنایا گیا ہو اور پھر جب گواہی طلب کی جائے تو گواہی نہ دے۔بلکہ اگر مظلوم کو ظالم سے تمیز دینے کیلئے ضرورت پڑے تو چاہے کسی نے اسے گواہ نہ بھی بنایا ہو ،تو مظلوم کی مدد کے وقت گواہی کا چھپانا حرام ہے۔
اس کے علاوہ بھی شریعت اسلامی کے محرمات ہیں جن میں سے کچھ کا ذکر اس رسالہ کے ضمن میں ہوا ہے جیسا کہ یہاں ان محرمات سے متعلق بعض مورد میں استثناء وغیرہ کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔
sistani.org/26624
نیا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلیک کریں
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français