مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

بسم الله الرحمن الرحيم
آیت اللہ سیستانی کی رائےکے مطابق ہندوستان میں بدھ (10-4-2024) ماہ شوال کی پہلی اور عید سعید فطر ہے۔

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

7۔ وہ زمین جو کافر ذمی مسلمان سے خریدے ← → 5۔ وہ جواہرات جو سمندر میں غوطہ لگانے سے حاصل ہوتے ہیں

6۔ غنیمت

مسئلہ 2432: اگر مسلمین کفار کے ساتھ جنگ کریں اور جنگ میں کوئی مال حاصل ہوا ہو تو اسے مال غنیمت کہتے ہیں چنانچہ جہاد، امام علیہ السلام کے امر سے ہو تو لازم ہے کہ ان چیزوں کو جو امام علیہ السلام سے مخصوص ہیں انہیں مال غنیمت سے الگ کریں اور بقیہ کا خمس فوراً ادا کریں اور مال غنیمت پر خمس واجب ہونے میں منقول (قابلِ نقل و انتقال) اور غیر منقول (غیر قابلِ نقل و انتقال) مال میں کوئی فرق نہیں ہے لیکن وہ زمین جو انفال میں سے نہیں ہے وہ عام مسلمین کی ہے گرچہ جنگ امام علیہ السلام کی اجازت سے نہ ہو۔

مسئلہ 2433: اگر مسلمین امام علیہ السلام کی اجازت کے بغیر کفارکے ساتھ جنگ کریں گرچہ جہاد دفاعی ہو اور ان سے مال غنیمت ملے وہ تمام چیزیں جو غنیمت میں ملی ہیں امام علیہ السلام کی ہیں اور جنگ کرنے والے اس میں کوئی حق نہیں رکھتے۔

مسئلہ 2434: جو کچھ کفار کے ہاتھ میں ہے چنانچہ اس کا مالک محترم المال ہو یعنی مسلمان یا کافر ذمی یا معاہد (معاہدہ كرنے والا) ہو تو اس پر غنیمت کے احکام جاری نہیں ہوں گے ۔

مسئلہ 2435: ایسے کافر کا مال جو محترم نہیں ہے غیر قانونی طور پر لینا چنانچہ خیانت ، امن و امان توڑنا، اور عہد شکنی شمار ہو تو حرام ہےگرچہ فرض ہو کہ ایسا کام اسلام کی آبرو کو نقصان نہیں پہنچاتا اور اسی طرح جو چیز یں حاصل کی ہوں احتیاط واجب کی بنا پر واپس کرے۔

مسئلہ 2436: مشہور یہ ہے کہ مومن کے لیے جائزہے کہ ناصبی کا مال لے کر اس کا خمس ادا کردے لیکن یہ حکم اشکال سے خالی نہیں ہے اور احتیاط واجب ہے کہ اس کا م کو ترک کرے۔

7۔ وہ زمین جو کافر ذمی مسلمان سے خریدے ← → 5۔ وہ جواہرات جو سمندر میں غوطہ لگانے سے حاصل ہوتے ہیں
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français