فتووں کی کتابیں » مختصر احکام عبادات
تلاش کریں:
ب۔ حیض ←
→ ۲۔ غسل
الف: جنابت
مسئلہ۳۰۔ دوصورت میں جنابت واقع ہوتی ہے :
پہلی صورت: منی کا خارج ہونا، خواہ ہمبستری کے ذریعے یا نیند میں احتلام ہونے کے ذریعے،
منی وہ رطوبت ہے جو چپچپی اور گا ڑھی اور دودھ کے رنگ کی طرح ہو تی ہے کبھی مائل بہ زرد یا سبز بھی ہوتا ہے اور اس کی بو ( تخمیر شدہ خمیر) کی طرح ہوتی ہے معمولاً زیادہ شہوت سے اچھل کر نکلتی ہے اور خارج ہونے کے بعد بدن سست ہوجا تاہے۔
اور اگر انسان سے کوئی رطوبت خارج ہو جس کے بارے میں شک ہو کہ منی ہے یا نہیں ،
تو اگر تینوں علامتیں( شہوت، اچھل کر نکلنا، اور بدن سست ہوجا نا) پائی جائیں تو منی کا حکم رکھے گی اور اگر تین علامتوں میں سے کوئی ایک علامت نہ ہو تو شک کی صورت میں منی کا حکم نہیں رکھے گی۔
لیکن بیمار انسان سے اگر صرف شہوت سے خارج ہو تو اس پر بھی منی کا حکم جاری ہوگا۔
جو کچھ بیان ہوا مرد کی منی کے بارے میں تھا،
اور عورت کے بہ نسبت بھی اگر زیادہ شہوت بھڑکنے کے دوران اس کی شرمگاہ سے رطوبت خارج ہو۔ خواہ نیند میں یا بیداری میں اس کا بھی حکم مرد کی منی کی طرح ہے۔
دوسری صورت : ہمبستر ہونا جو کہ آلہ تناسل کا سپاری کی مقدار عورت کے اگلی یا پچھلی شرمگاہ میں داخل کرنے سے واقع ہو تا ہے اور یہ عمل مرد اور عورت کی جنابت کا باعث ہوگا گر چہ منی خارج نہ بھی ہو۔
مسئلہ ۳۱۔ ایسے اعمال کو انجام دینےکے لئے غسل کرنا لازم ہے جس میں حدث اکبر سے طہارت شرط ہے جیسے نماز۔
اور جو شخص جنابت کی حالت میں ہو چند کام اس پر حرام ہیں:
۱۔ جسم کے کسی حصّے کو قرآن کے خط سے مس کرنا۔
۲۔ جسم کے کسی حصّے کو لفظ جلالہ ( اللہ) اوراحتیاط واجب کی بناپر دیگر اسماء اور صفات جو اللہ کی ذات سے مخصوص ہیںاُن سے مس کرنا۔
۳۔ قرآن کے واجب سجدے کی آیتوں کی تلاوت کرنا:
سورہ سجدہ آیت نمبر ۱۵، سورہ فصلت آیت نمبر ۳۷، سورہ نجم آیت نمبر۶۲، سورہ علق آیت ۱۹،
مسجد میں ٹھہر نا یا مسجد میں کسی چیزکو اٹھانے یا رکھنے کے لئے داخل ہونا بلکہ احتیاط واجب کی بناپر گذرتے ہوئے بھی مسجد میں کسی چیز کا رکھنا یا باہر سے کسی چیز کا رکھنا جائز نہیں ہے۔
البتہ جو شخص جنابت کی حالت میں ہے مسجد سے اس طرح سے گزر سکتا ہے کہ مثلاًایک دروازے سے داخل ہو اور دوسرے دروازے سے خارج ہو جائے البتہ مسجد الحرام اور مسجد النبی ؐ سے گذرنابھی حرام ہے، اور احتیاط واجب کی بنا پر أئمہ معصومینؑ کے رو ضوں کا وہی حکم ہے جو باقی مساجد کا ہے۔
ب۔ حیض ←
→ ۲۔ غسل
پہلی صورت: منی کا خارج ہونا، خواہ ہمبستری کے ذریعے یا نیند میں احتلام ہونے کے ذریعے،
منی وہ رطوبت ہے جو چپچپی اور گا ڑھی اور دودھ کے رنگ کی طرح ہو تی ہے کبھی مائل بہ زرد یا سبز بھی ہوتا ہے اور اس کی بو ( تخمیر شدہ خمیر) کی طرح ہوتی ہے معمولاً زیادہ شہوت سے اچھل کر نکلتی ہے اور خارج ہونے کے بعد بدن سست ہوجا تاہے۔
اور اگر انسان سے کوئی رطوبت خارج ہو جس کے بارے میں شک ہو کہ منی ہے یا نہیں ،
تو اگر تینوں علامتیں( شہوت، اچھل کر نکلنا، اور بدن سست ہوجا نا) پائی جائیں تو منی کا حکم رکھے گی اور اگر تین علامتوں میں سے کوئی ایک علامت نہ ہو تو شک کی صورت میں منی کا حکم نہیں رکھے گی۔
لیکن بیمار انسان سے اگر صرف شہوت سے خارج ہو تو اس پر بھی منی کا حکم جاری ہوگا۔
جو کچھ بیان ہوا مرد کی منی کے بارے میں تھا،
اور عورت کے بہ نسبت بھی اگر زیادہ شہوت بھڑکنے کے دوران اس کی شرمگاہ سے رطوبت خارج ہو۔ خواہ نیند میں یا بیداری میں اس کا بھی حکم مرد کی منی کی طرح ہے۔
دوسری صورت : ہمبستر ہونا جو کہ آلہ تناسل کا سپاری کی مقدار عورت کے اگلی یا پچھلی شرمگاہ میں داخل کرنے سے واقع ہو تا ہے اور یہ عمل مرد اور عورت کی جنابت کا باعث ہوگا گر چہ منی خارج نہ بھی ہو۔
مسئلہ ۳۱۔ ایسے اعمال کو انجام دینےکے لئے غسل کرنا لازم ہے جس میں حدث اکبر سے طہارت شرط ہے جیسے نماز۔
اور جو شخص جنابت کی حالت میں ہو چند کام اس پر حرام ہیں:
۱۔ جسم کے کسی حصّے کو قرآن کے خط سے مس کرنا۔
۲۔ جسم کے کسی حصّے کو لفظ جلالہ ( اللہ) اوراحتیاط واجب کی بناپر دیگر اسماء اور صفات جو اللہ کی ذات سے مخصوص ہیںاُن سے مس کرنا۔
۳۔ قرآن کے واجب سجدے کی آیتوں کی تلاوت کرنا:
سورہ سجدہ آیت نمبر ۱۵، سورہ فصلت آیت نمبر ۳۷، سورہ نجم آیت نمبر۶۲، سورہ علق آیت ۱۹،
مسجد میں ٹھہر نا یا مسجد میں کسی چیزکو اٹھانے یا رکھنے کے لئے داخل ہونا بلکہ احتیاط واجب کی بناپر گذرتے ہوئے بھی مسجد میں کسی چیز کا رکھنا یا باہر سے کسی چیز کا رکھنا جائز نہیں ہے۔
البتہ جو شخص جنابت کی حالت میں ہے مسجد سے اس طرح سے گزر سکتا ہے کہ مثلاًایک دروازے سے داخل ہو اور دوسرے دروازے سے خارج ہو جائے البتہ مسجد الحرام اور مسجد النبی ؐ سے گذرنابھی حرام ہے، اور احتیاط واجب کی بنا پر أئمہ معصومینؑ کے رو ضوں کا وہی حکم ہے جو باقی مساجد کا ہے۔